کراچی رِنگ روڈ: اس منصوبے سے کون کون سے علاقے فائدہ اُٹھائیں گے؟

سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کی جانب سے کراچی پورٹ کو ملیر ایکسپریس وے کے ساتھ ملانے اور برآمد سامان کی آمد و رفت کو سہل بنانے کے لیے رِنگ روڑ کے قیام کا اعلان شہریوں اور صنعتکاروں میں ایک نئی توقع اور امید کا باعث بنا ہے۔ متوقع ہے کہ یہ منصوبہ کراچی کے نقل و حمل کے نظام میں انقلاب لائے گا۔ لیکن اس سے کون کون سے رہائشی علاقے فائدہ اُٹھائیں گے؟

مقررہ مسیر اور موجودہ شہری کیفیات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم اندازہ لگاتے ہیں کہ مندرجہ ذیل رہائشی علاقے رِنگ روڈ سے سب سے زیادہ مستفید ہوں گے

کورنگی:
رِنگ روڑ کے انجام کے نقطے پر واقع ہونے کی وجہ سے کورنگی علاقے میں رسائی اور رابطے کی صلاحیتوں میں بہت اضافہ ہوگا۔ کورنگی کے باشندے بندرگاہ اور موٹروے تک آسانی سے پہنچ سکیں گے، جس سے صنعت اور لاجسٹکس کے شعبوں سے منسلک افراد کے لیے یہ ایک متعارف مقام بن جائے گا۔

لانڈھی:
کورنگی کے متصل واقع لانڈھی کا علاقہ بھی رِنگ روڑ سے فائدہ اُٹھائے گا، کیونکہ یہ شہر کے مرکز تک ایک متبادل راستہ فراہم کرے گا، جس سے سفر کا وقت کم ہوگا اور اس علاقے کی جائیدادوں کی قیمتیں بڑھیں گی۔

ملیر:
ملیر ایکسپریس وے کے تعمیر کے عمل میں ہونے کے باوجود، رِنگ روڑ اس علاقے کی قابلیت رسائی کو مزید بہتر بنائے گا۔ ملیر کینٹ، ملیر ہالٹ اور آس پاس کے رہائشی علاقوں میں قیمتوں اور مانگ میں اضافہ متوقع ہے۔

شاہ فیصل کالونی:
یہ رہائشی علاقہ متوقع رِنگ روڑ کے قریب واقع ہے اور بہتر رابطے اور ٹریفک کی کمی سے فائدہ اُٹھائے گا۔

ڈرگ روڈ:
چونکہ رِنگ روڈ ڈرگ روڈ سے گزرے گا، اس لیے اس علاقے کے باشندوں کو ایئرپورٹ، شہر کے مرکز اور صنعتی زونز تک آسان رسائی حاصل ہوگی۔

گلشن مئمار:
ملیر ایکسپریس وے کے قریب واقع یہ رہائشی اسکیم بھی رِنگ روڈ سے فائدہ اُٹھائے گی، کیونکہ یہ شہر کے مرکز تک ایک متبادل راستہ فراہم کرے گا اور سفر کا وقت کم ہوگا۔

گڈاپ ٹاؤن:
سپر ہائی وے کے قریب واقع یہ رہائشی علاقہ بھی رِنگ روڈ سے فائدہ اُٹھائے گا، کیونکہ اس سے شہر کے مرکز تک ایک متبادل راستہ ملے گا اور سفر کا وقت کم ہوگا۔

خلاصہ
رِنگ روڈ کی تعمیر سے کراچی کا چہرہ بدل جائے گا۔ یہ شہر کے نقل و حمل کے نظام میں انقلاب لائے گا اور مختلف علاقوں کو ایک دوسرے سے ملانے میں معاون ثابت ہوگا۔ اس بنیادی ڈھانچے کی وجہ سے کئی رہائشی علاقے ترقی کی راہ پر گامزن ہوں گے۔ جیسے کورنگی، لانڈھی، ملیر، شاہ فیصل کالونی، ڈرگ روڈ، گلشن میمار اور گڈاپ ٹاؤن وغیرہ۔
یہ علاقے اپنی بہتر رسائی اور قریبی رابطوں کی بدولت مقبول رہائشی مقامات بن جائیں گے۔ روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی اور قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔ لوگ ان علاقوں میں گھر خریدنے پر غور کریں گے۔ نئی ہاؤسنگ سکیمیں شروع ہوں گی اور موجودہ رہائشی اسکیموں میں وسعت ہوگی۔
اس طرح رِنگ روڈ صرف ایک سڑک کی تعمیر نہیں ہوگی بلکہ شہر کے لوگوں کی زندگیوں میں بڑی تبدیلیاں لائے گی۔ لہٰذا کراچی کے باشندوں کو اس منصوبے کے متوقع اثرات سے باخبر رہنا چاہیے تاکہ وہ مستقبل کے مواقع سے فائدہ اُٹھا سکیں۔

Table of Contents

×